انسان کے اندر جو ہوتا ہے وہ وہی تقسیم کرتا ہے۔
اس لیے کسی سے کیسا شکوہ اور کیسا گلہ ؟؟
اب ضروری تو نہیں ہے نا کہ ہر ایک کی جھولی اپنائیت محبت، خلوص، بے غرضی اور ساتھ دینے کی ہمت سے بھری ہوئی ہو۔ اس لیے جہاں سے جو ملے یہ سمجھ کر لے لیا کرو کہ جس کے پاس جو بہترین تھا اس نے وہی ہماری جھولی میں ڈالا ہے ۔۔۔ پھر وہ بیشک دکھ، زخم، تکالیف اور خود غرضی ہی کیوں نا ہو..!

Comment